وہ دنیا کی پہلی خاتون ہا ئیجکر جس نے جہاز اغواء کرنے کے لیے ۶ چھ بار پلاسٹک سرجری کروائ ۔
وہ لڑکی جس نے اپنے ہاتھ کی انگوٹھی میں نگینے کی بجائے بولیٹ یعنی پستول کی گولی جڑی ہوتی تھی۔ وہ دنیا کی پہلی خاتون ہا ئیجکر جس نے جہاز اغواء کرنے کے لیے 6 چھ بار پلاسٹک سرجری کروائ ۔ ہاجیکنگ دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے جس میں کسی بھی ملک کے طیارے کو اغواء کرنا اور اس کے زریعہ اپنے مطالبات منوانا شامل ہے۔
ہاجیکنگ جیسے جرم میں اوّل تو کسی خاتون کا ملوث ہونا ہی حیران کن ہے ۔ اور اس سے زیادہ حیران کن یہ کہ ایک نوجوان لڑکی کا جہاز اغواء کرنا پھر پلاسٹک سرجری کے زریعہ اپنا چہرا تبدیل کرنا اور ایک بار پھر سے ہاجیکنگ کرنا یہ تو ایسا ہی ہے جیسا کسی فلم کا سین ہو۔ لیکن دنیا میں یہ واحد مثال فلسطین کی خاتون لیلٰی خالد کی ہے جس نے ایک دفعہ نہیں دو 2 دفعہ جہاز اغوا کیا ۔
لیلی خالد نے بچپن ہی میں فلسطین کی آزادی تحریک میں شمولیت اختیار کیا دیکھتے ہی دیکھتے ایک متحرک کا رکن بن کر سامنے آئی فلسطین لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد لیلی خالد نے پہلا جہاز 29 اگست 1969 انیس سو انہتر کو اغوا کیا یہ بوئنگ سیون زیرو سیون 707 جہاز تھا ۔
یہ جہاز اٹلی سے اسرائیل کے دارالحکومت تل ایبب جا رہا تھا اطلاع یہ تھی کہ اسرائیل کے وزیراعظم [ ازہاق روبن ] بھی اس فلائٹ کے مسافروں میں شامل ہے جہاز ایشیاء کے فضائی حدود میں شامل ہوتے ہی ایک نقاب پوش خاتون نے جہاز کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ۔
اس نے پائلٹ کو حکم دیا کہ فلسطینی شہر ایفاء کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے جہاز کا رخ دمشق کی طرف موڑ دو- دمشق جانے سے پہلے میں اپنی جائے پیدائش اور اپنے وطن ایفاء کو دیھکنا چاہتی ہوں-خاتون اور اسکے ساتھی بموں سے مسلئہ تھے-